گزشتہ روز آزاد کشمیر کا 77واں یوم تاسیس منایا گیا۔ میرے باقاعدہ صحافتی فیلڈ میں دوبارہ متحرک ہونے کے بعد یہ میرے لیے انتہائی خوش آئند بات ہے کہ میرے ضلع بھمبر میں بیشتر تقریبات پاک آرمی اور سول انتظامیہ کی باہمی ہم آہنگی سے منعقدہوئیں اور انہیں عوامی سطح پر پذیرائی ملی بلکہ مقامی افراد نے بھرپور شرکت کی۔ اس کالم میں ان تقریبات کو زیب قرطاس کرنے کی سعی کر رہا ہوں۔
آزاد کشمیر کا 77 واں یوم تاسیس ضلع بھمبر کی تمام تحصیلوں میں سول انتظامیہ اور پاکستان آرمی کے زیر انتظام نہایت جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا۔ یوم تاسیس کے حوالے سے مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔
بھمبر کےاقبال آڈیٹوریم میں یوم تاسیس کے حوالے سے شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد نعت شریف، قومی ترانہ اور کشمیرکا ترانہ پیش کیا گیا۔اس تقریب میں دو معزز شہریوں نے شرکاء سے خطاب کیا اور اسکول کے بچوں نے ملی نغمے، کشمیری گیت اور ٹیبلو پیش کیے اور کشمیر سے والہانہ محبت کا اظہار کیا۔
طلباء نے پاکستان اور کشمیر کے حوالے سے تقاریر بھی کیں، جنہیں حاضرین کی طرف سے خوب سراہا گیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر بھمبرجناب مرزا ارشد محمود جرال تھے۔ تقریب کے بعد بھمبر اسپورٹس اسٹیڈیم میں کبڈی میچ کا انعقاد کیا گیا جس میں شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔
تحصیل سماہنی کے خنجر سیکٹر میں یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا، جس کے بعد راجہ بڈھے خان گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سماہنی میں تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں طلباء کی طرف سے ملی نغمے پیش کیے گئے اور مختصر مضمون نویسی کے مقابلے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں طلباء نے حصہ لیا۔
طلباء اور مقامی مقررین نے تقریریں کیں، جس میں وطن سے محبت اور کشمیریوں کی جدوجہد پر زور دیا گیا۔ بعد ازاں، فارورڈ کمپنی ہیڈ کوارٹر میں والی بال میچ بھی کھیلا گیا۔
باغسر سیکٹر میں ہائی اسکول بنڈالہ میں خصوصی تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں طلباء نے تقاریر، تلاوتِ قرآن اور ملی نغمے پیش کیے۔ تقریب میں 200 سے زائد طلباء نے شرکت کی، جن کا تعلق گورنمنٹ ہائی اسکول بنڈالہ، گورنمنٹ بوائز مڈل اسکول باغسر، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول بنڈالہ اور گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول باغچہ سے تھا۔ بعد ازاں، والی بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقامی کلبز بشمول بنڈالہ، کشمیر، سماہنی اور سخیب مرحوم کلب ڈب نے حصہ لیا۔
آرمی پبلک اسکول سحر میں یوم تاسیس کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا آغاز پرچم کشائی سے ہوا۔ تلاوتِ قرآن پاک کے بعد طلباء اور مقامی شخصیات نے تقاریر کیں۔ بچوں نے خوبصورت ٹیبلو پیش کیے، جس کے بعد یکجہتی زنجیر بنائی گئی۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء کے لیے ہلکی پھلکی ضیافت کا انتظام کیا گیا۔اسی طرح بڑوھ سیکٹر میں یومِ تاسیس کے موقع پر کرکٹ میچ کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی نوجوانوں نے جوش و خروش سے حصہ لیا۔
یہ تمام تقریبات اس بات کی غماز تھیں کہ آزاد کشمیر کی عوام پاکستان کے ساتھ یکجہتی اور کشمیر کی آزادی کے عزم میں متحد ہیں۔ پاکستانی فوج کا اس دن کے حوالے سے یہ کردار نہایت اہم رہا، جس نے مختلف شعبہ جات میں تقریبات کا اہتمام کر کے نوجوان نسل کو ملک و ملت سے جوڑے رکھا۔