مظفرآباد ; وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کے یوم تاسیس کے موقع پراپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے اس خطہ کی آزادی ہمارے اسلاف کی بیش بہا قربانیوں کا نتیجہ ہے۔
جموں و کشمیر کے عوام ڈوگرہ خاندان کے شخصی ظالمانہ راج, مسلمانوں کے خلاف مذہبی تعصب کی بنیاد پر امتیازی قوانین ، ظالمانہ ٹیکسز اور مسلمان کے سماجی اور معاشی استحصال کے خلاف بر سرپیکار تھے۔ 13 جولائی 1931 کو سنٹرل جیل سری نگر کے سامنے آذان کی تکمیل کے لیے 22 نوجوانوں نے سینے پر گولیاں کھا کر ڈوگرہ کے اقتدار کے خاتمے کی بنیاد رکھ دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے اعلان کے فوری بعد اس وقت کی مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت ال جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے 19 جولائی 1947 کو قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے اپنے مستقبل کا تعین کر دیا تھا۔ ہمیں اپنے اسلاف پر فخر ہے جنہوں نے سیاسی اور عسکری محاذ پر قربانیاں دے کر یہ خطہ آزاد کروایا ۔ کشمیری عوام 1947 سے 1949 کی جدوجہد ازادی میں افواج پاکستان اور قبائلی مجاہدین کی قربانیوں کو بھی فراموش نہیں کر سکتے ۔ اس خطہ کی آزادی میں ان کا بڑا کردار ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان کے رشتہ کو پاکستان کے عوام نے کشمیر میں خون دیکر اتنا مضبوط کر دیا کہ دنیا کی کوئی طاقت اس رشتہ میں دراڑ نہیں ڈال سکتی۔
وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ہم اس وقت تک نامکمل ہیں جب تک ہندوستان کے غاصبانہ قبضہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر آزادنہیں ہو جاتا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کو ہندوستان نے ایک کھلی جیل اور ٹارچر سنٹر میں بدل دیا ہے۔ گذشتہ 33 سال میں 96 ہزار سے زائد عام شہریوں کو شہید کیا گیا ، 8 ہزار سے زائد گمنام قبریں دریافت ہوئی ، دس ہزار سے زائد لوگ جبری گمشدگیوں کا شکار ہیں 22 ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کی گئی ۔ہندوستان ظلم کے تمام حربے آزمائے کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ آزادی سرد نہ کر سکا تو 2019میں کشمیر کی خصوصی حیثیت بدل دی۔ کشمیر میں نہ صرف ہندوستان کے لوگوں کو آباد کیاجا رہا ہے بلکہ ان کو سرکاری ملازمتوں میں بڑی تعداد میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔ چوہدری انوار الحق نے کہا کہ حالیہ مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی کے انتخابات میں کشمیریوں نے مودی کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے اس خطہ کی آزادی کے بعد اس آزادی کو برقرار رکھنا بڑا چیلنج تھا ۔ افواج پاکستان نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اس کی آزادی کو برقرار رکھا اور ہندوستان کی ہر جارحیت کا بھرپور مقابلہ کیا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت کی بنیادی ذمہ داری تحریک آزادی کشمیر ہے ۔حکومت اس خطہ کو تحریک آزادی کا حقیقی بیس کیمپ بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفریق و تقسیم دشمن کا ایجنڈا ہے ہمیں متحد ہو کر اگے بڑھنا ہے اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب ہم مقبوضہ جموں وکشمیر کو ہندوستان کے قبضے سے ازاد کروا کر اپنے اسلاف کے خواب تکمیل پاکستان کی تعبیر کریں گے۔