ہندوستان کے یکطرفہ غیر قانونی اقدامات تنازعہ جموں وکشمیر کی حیثیت نہیں بدل سکتے;ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ

7 minute read
0


 مظفرآباد (پی آئی ڈی )7فروری 2025

ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ مظفرآباد ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے کہا کہ ہندوستان کے یکطرفہ غیر قانونی اقدامات تنازعہ جموں وکشمیر کی حیثیت نہیں بدل سکتے۔ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی برادری جموں وکشمیر کو متنازعہ خطہ سمجھتی ہے اور اس کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق جموں و کشمیر کے عوام کو ہے۔ ہندوستان مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنگی جرائم ، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں ، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ہے۔ پاکستانی اور کشمیری عوام کے درمیان لازوال رشتوں کو پروپگنڈہ کے ذریعے ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ آزاد کشمیر تمام معاشی اور سماجی اعشاریوں میں مقبوضہ جموں وکشمیر سے اگے ہے۔ آزادی کاموازنہ ترقیاتی پیکجز سے نہیں کیا جا سکتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پرونشل سروسز اکیڈمی پشاور کے افیسران کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ راجہ سجاد نے کہا کہ روایتی جنگ کے ساتھ ساتھ اب بیانیہ کی جنگ زیادہ اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے معاشروں میں عدم اطمینان اور نفرت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ پاکستان لسانی ، گروہی ، صوبائی تعصبات کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ ان بیانیوں کو فروغ دینے والوں کے اصل مقاصد کا علم حاصل کیا جانا ضروری ہے۔ یہ وہ نفرت کی دیوار کھڑی کرنا چاہتے ہیں جہاں ہر شخص کی انفرادی ترقی اور خوشحالی رک جائے۔ ڈاکٹر راجہ سجاد نے کہا کہ ہندوستان کے 2019 کے اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور دنیا میں کسی نے بھی ہندوستان کے اٹوٹ انگ کے دعوی کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی فرق کو سمجھنے کی ضرورت ہے کشمیری خود کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں جو ان کا بنیادی حق ہے جبکہ پاکستان یہ کہتا ہے کہ کشمیریوں کو فیصلہ کا حق دیا جائے جبکہ دوسری جانب ہندوستان اٹوٹ انگ کا دعوی کرتا ہے جبکہ کشمیری ہندوستان سے ازادی چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی جدوجہد ترقیاتی پیکجز کے لیے نہیں بلکہ ہندوستان سے آزادی کے لیے ہے اور حق خودارادیت کے لیے ہے۔ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں ابادی کی ہیت کو بدل رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازمتوں اور کاروبار پر ہندوستان کے لوگوں کو قابض کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر ہندوستان کی افواج اور کاروباری اداروں کو قابض کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی سہولیات کے لیے بھی اواز بلند کرنے پر قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑتی ہیں۔ جبکہ آزاد کشمیر میں انسانی آزادیوں کو تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ایک مکمل نظام حکومت ہے یہاں اپنے مقدمات کے فیصلوں کے لیے سپریم کورٹ موجود ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو دہلی سپریم کورٹ جانا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر ہر شعبہ میں مقبوضہ جموں وکشمیر سے اگے ہے ۔کچھ عناصر کی خواہش اور کوشش ہے کہ آزاد کشمیر کو غیر مستحکم کیا جائے لیکن آزاد کشمیر کے عوام ان تمام سازشوں کا ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم نے ہمیشہ کشمیری عوام کا ساتھ دیا ۔ خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں کے عوام نے اس خطہ کی آزادی میں بھی عملی کردار ادا کیا۔ اج پاکستان کے ہر صوبہ میں کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد اباد ہے اور ان کو تمام حقوق دستیاب ہیں۔ راجہ سجاد خان نے کہا کہ 5 فروری کو جہاں پاکستان کی ساری قوم نے یوم یکجہتی کشمیر منایا وہاں ہی وزیراعظم پاکستان اور چیف اف ارمی سٹاف نے مظفرآباد تشریف لا کر دنیا کو دوٹوک پیغام دیا کہ پاکستان کی حکومت ، تمام ادارے اور عوام کشمیری عوام کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دئیے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)